
یا ودود اور یا سلام — محبت اور سکون پانے کا مستند اسلامی طریقہ
یا ودود اور یا سلام — محبت اور سکون پانے کا مستند اسلامی طریقہ
اسلام میں محبت، اُلفت اور گھر کے سکون کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔ قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ نے میاں بیوی کے رشتے کے بارے میں فرمایا:
"وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَوَدَّةً وَرَحْمَةً"
“اور اس نے تمہارے درمیان محبت اور رحمت پیدا کر دی۔”
(سورۃ الروم 21)
یہ آیت واضح کرتی ہے کہ محبت اللہ کی طرف سے عطا ہوتی ہے۔ کوئی انسان کسی کے دل پر زبردستی قبضہ نہیں کر سکتا۔ اسلام میں ایسا کوئی وظیفہ نہیں جس سے انسان دوسرے کے دل کو مجبور کر سکے۔
البتہ قرآن و حدیث میں جائز دعاؤں، اذکار اور اللہ کے صفاتی ناموں سے دلوں میں نرمی، محبت اور سکون پیدا ہونے کا تذکرہ ضرور ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ‘‘یا ودود’’ اور ‘‘یا سلام’’ پڑھنا دلوں کو صاف کرتا ہے، رشتوں کو مضبوط کرتا ہے اور گھر میں خیال و محبت پیدا کرتا ہے۔
یا ودود — محبت عطا کرنے والا
اللہ تعالیٰ کا صفاتی نام ‘‘الودود’’ قرآن میں آیا ہے:
"وَهُوَ الْغَفُورُ الْوَدُودُ"
(سورۃ البروج 14)
الودود کا مطلب ہے:
✔ بہت محبت کرنے والا
✔ بندوں پر مہربانی کرنے والا
✔ دلوں میں محبت ڈالنے والا
جب بندہ ‘‘یا ودود’’ کہہ کر اللہ کو پکارتا ہے تو وہ گویا یہ کہتا ہے:
“اے اللہ! تو محبت عطا کرنے والا ہے، ہمارے دلوں میں محبت پیدا فرما، ہمارے گھروں میں الفت پیدا فرما۔”
یہ جائز اور مسنون دعا ہے جس میں کسی پر جبر نہیں ہوتا بلکہ اللہ سے خیر مانگی جاتی ہے۔
یا سلام — سلامتی اور سکون دینے والا
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
"السَّلَامُ"
(سورۃ الحشر 23)
سلام کا مطلب ہے:
✔ امن دینے والا
✔ دلوں کے خوف دور کرنے والا
✔ گھروں میں سکون نازل کرنے والا
جب ‘‘یا سلام’’ پڑھا جاتا ہے تو بندہ اللہ سے سلامتی، امن اور گھریلو سکون کی دعا کرتا ہے۔
محبت بڑھانے کا اسلامی طریقہ
نیچے دیا گیا طریقہ جائز، مستند اور ایڈسینس-فرینڈلی ہے۔
1 — بسم اللہ الرحمٰن الرحیم (100 مرتبہ)
حدیث میں ہے:
"ہر کام بسم اللہ سے شروع کرنا برکت کا سبب ہے"
(جامع ترمذی)
اس کا مقصد دل کو صاف کرنا، نیت کو درست کرنا اور اللہ کی رحمت طلب کرنا ہے۔
2 — درود شریف (3 یا 7 مرتبہ)
حدیث:
"تمہاری دعا اس وقت تک رکی رہتی ہے جب تک نبی ﷺ پر درود نہ پڑھ لیا جائے۔"
(شعب الایمان)
درود دل کو نرم کرتا ہے اور دعاؤں کی قبولیت کا ذریعہ بنتا ہے۔
3 — یا ودود (100 مرتبہ)
محبت اور اُلفت کے لیے جائز دعا۔
اس دوران یہ نیت کریں:
“اے اللہ! ہمارے گھر میں محبت پیدا فرما، رشتوں میں نرمی پیدا فرما، دلوں سے نفرت دور کر دے۔”
4 — یا سلام (100 مرتبہ)
گھر، رشتوں اور دلوں کے لیے سلامتی اور سکون کی دعا۔
5 — آخر میں درود شریف اور دعا
یہ دعا کی جا سکتی ہے:
"اے اللہ! ہمارے گھروں میں محبت، امن اور سکون پیدا فرما۔ ہمارے دلوں سے نفرت اور رنجش کو دور فرما۔"
کیا یہ عمل کسی پر جبر کرتا ہے؟
بلکل نہیں۔
✔ اسلام میں کسی کے دل پر زبردستی اثر ڈالنا، اُس کو مجبور کرنا یا اُس کی فری ول پر قبضہ کرنا جائز نہیں۔
✔ قرآن یا اذکار کا استعمال صرف خیر، محبت، تقویٰ اور بھلائی کے لیے ہوتا ہے۔
✔ نبی ﷺ نے کبھی کسی پر جبر کرنے کی اجازت نہیں دی۔
حدیث:
"جبر نہ کرو، آسانی کرو۔"
(صحیح بخاری)
گھر میں محبت بڑھانے کے صحیح اسلامی طریقے
✔ 1 — اچھا اخلاق
نبی ﷺ نے فرمایا:
"تم میں سب سے بہتر وہ ہے جس کا اخلاق اپنے گھر والوں کے ساتھ اچھا ہو۔"
(سنن ترمذی)
✔ 2 — ایک دوسرے کو سلام کرنا
حدیث:
"سلام عام کرو، محبت بڑھ جائے گی۔"
(صحیح مسلم)
✔ 3 — معافی اور درگزر
قرآن:
"اور معاف کر دو، درگزر کرو، کیا تم نہیں چاہتے کہ اللہ تمہیں معاف کر دے؟"
(النور 22)
✔ 4 — صدقہ
صدقہ رنجشیں دور کرتا ہے، دل نرم کرتا ہے۔
حدیث:
"صدقہ غصہ بجھا دیتا ہے۔"
(سنن ابن ماجہ)
کیا اس عمل کے نقصانات بھی ہیں؟
اگر:
❌ کسی ناجائز مقصد کے لیے پڑھا جائے
❌ کسی کو غلام بنانے یا مجبور کرنے کے لیے
❌ کسی حرام رشتے کے لیے
تو یہ گناہ ہے اور نقصان دہ ہے۔
لیکن اگر:
✔ محبت، خیر، گھر کے سکون
✔ جائز رشتے
✔ والدین، شوہر/بیوی، بہن بھائی
✔ دشمنی، ناراضگی ختم کرنے
کے لیے پڑھا جائے تو جائز ہے۔
نتیجہ
“یا ودود” اور “یا سلام” قرآن کے صفاتی نام ہیں۔
ان کے ذریعے محبت، اُلفت، سکون اور رحمت مانگی جا سکتی ہے۔
اسلام میں جادو، تسخیر، یا کسی کو مجبور کرنے کی کوئی اجازت نہیں۔
لیکن دلوں کی نرمی، محبت اور گھر کے سکون کے لیے یہ جائز اسلامی عمل بہت برکت اور اثر رکھتا ہے—اور سب کچھ اللہ کے حکم سے ہوتا ہے۔
No comments:
Post a Comment