Follow us

www.youtube.com/@muftishaheenshahhaqqani

Sunday, August 17, 2025

📜 محسن نقوی اور مسجد شیخ فیض کی تاریخ

 

📜 محسن نقوی اور مسجد شیخ فیض کی تاریخ
 📜 محسن نقوی اور مسجد شیخ فیض کی تاریخ  📜 محسن نقوی اور مسجد شیخ فیض کی تاریخ 

📜 محسن نقوی اور مسجد شیخ فیض کی تاریخ

اسلام علیکم قارئین!
آج ہم آپ کے ساتھ ایک مختصر لیکن نہایت دردناک تاریخ کا واقعہ شیئر کر رہے ہیں جو آج سے تقریباً پینتیس سے چالیس سال پہلے ایران میں پیش آیا۔

📍 مشہد اور مسجد شیخ فیض

ایران کے شہر مشہد میں ایک عظیم مسجد تھی جسے مسجد شیخ فیض کہا جاتا تھا۔ یہ مسجد تقریباً سو سال پرانی تھی اور اہلِ سنت مسلمانوں کا بڑا مرکز مانی جاتی تھی۔

🕌 واقعہ کیسے شروع ہوا؟

کہا جاتا ہے کہ اس مسجد کے قریب ایران کے موجودہ حکمران علی خامنائی کی والدہ کا گھر تھا۔ وہ مسجد سے پانچ وقت کی اذان کی آواز سن کر بے سکون ہوتی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "یہ اذان میرے آرام اور نیند کو خراب کرتی ہے، میں یہ برداشت نہیں کر سکتی۔"

⚡ ایک رات کا سانحہ

اس کے بعد علی خامنائی نے اپنی والدہ کی خواہش پر فیصلہ کیا کہ اس مسجد کو ختم کر دیا جائے۔ تاریخ کے مطابق:

  • عشاء کے بعد کرفیو لگا دیا گیا۔

  • علاقے کو بند کر دیا گیا۔

  • ایک ہی رات میں سو سال پرانی مسجد کو زمین بوس کر دیا گیا۔

  • اور اسی رات بڑے بڑے درخت لگا دیے گئے تاکہ وہاں مسجد کا کوئی نشان باقی نہ رہے۔

📢 اذان کی آواز

اہم بات یہ ہے کہ مسجد مٹانے کے بعد بھی کئی مہینوں تک وہاں سے پانچ وقت اذان کی آواز سنائی دیتی رہی۔ لوگ حیران تھے کہ یہ اذان کہاں سے آ رہی ہے۔ جب تحقیق کی گئی تو کہا گیا کہ یہ آواز زمین کے اندر سے گونج رہی ہے، اور کوئی اسے روک نہیں سکتا۔

🕋 سبق اور حقیقت

یہ واقعہ اس بات کی نشانی ہے کہ اللہ کے گھر کو مٹایا جا سکتا ہے مگر اذان اور اسلام کی صدا کو کوئی مٹا نہیں سکتا۔


📌 یہ تاریخ ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ مسجد صرف اینٹ اور پتھر کا نام نہیں، بلکہ اللہ کی دین ہے جس کی آواز آسمان تک گونجتی ہے۔


No comments:

Post a Comment